مرنے والے کا سوگ کتنے دن تک جائز ہے؟


سوال نمبر:2137
السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ مرنے والے کا سوگ کتنے دن تک جائز ہے؟

  • سائل: اظہر حسینمقام: راولپنڈی
  • تاریخ اشاعت: 18 ستمبر 2012ء

زمرہ: تعزیتِ میت

جواب:

  1. اسلام میں سوگ منانا جائز ہے اور تین دن تک سوگ منایا جا سکتا ہے اس سے زیادہ نہیں۔ لوگ آئیں فاتحہ پڑھیں، اظہار تعزیت کریں اس سے سوگوار خاندان کو ہمدردی ومحبت کا احساس ہوتا ہے۔
  2. ایسی عورت جس کا خاوند فوت ہو جائے تو اس کے لیے حکم ہے کہ وہ چار ماہ اور دس دن تک سوگ منائے۔ قرآن مجید میں ارشاد باری تعالی ہے۔

وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنكُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا يَتَرَبَّصْنَ بِأَنفُسِهِنَّ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا.

(الْبَقَرَة ، 2 : 234)

اور تم میں سے جو فوت ہو جائیں اور (اپنی) بیویاں چھوڑ جائیں تو وہ اپنے آپ کو چار ماہ دس دن انتظار میں روکے رکھیں۔

لہذا خاوند کے فوت ہونے کے بعد عورت چار ماہ اور دس دن تک سوگ منائے گی۔ یہی اس کی عدت ہے اس دوران وہ کہیں نکاح نہیں کر سکتی۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: حافظ محمد اشتیاق الازہری

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔