جواب:
آپ نے جو سنا درست سنا حدیث مبارکہ میں ہے:
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
صلاة الرجل فی بيته بصلاة، وصلاته فی مسجد القبائل بخمس وعشرين صلاة، وصلاته فی المسجد الذی يجمع فيه بخمس مائة صلاة. وصلاته فی المسجد الاقصی بخمسين الف صلاة وصلاته فی مسجدی بخمس الف صلاة. وصلاته فی المسجد الحرام بمائة الف صلاة.
"جو اپنے گھر میں نماز پڑھے اسے پچیس نمازوں کا، اور جو جامع مسجد میں نماز پڑھے اسے پانچ سو نمازوں کا، جو جامع مسجد اقصی اور میری مسجد (مسجد نبوی) میں نماز پڑھے اسے پچاس ہزار کا، اور جو مسجد حرام میں نماز پڑھے اسے ایک لاکھ نمازوں کا ثواب ملتا ہے۔
ابن ماجه، السنن، 1 : 453، رقم : 1413، دار الکتب العلميه بيروت، لبنان
طبرانی، المعجم الاوسط، 7 : 112، رقم : 7008، رياض، سعودی عرب : مکتبة المعارف
منذری، الترغيب والترهيب، 2 : 140، رقم : 1833، بيروت، لبنان : دارالکتب العلميه
کنانی، مصباح الزجاجة، 2 : 15، رقم : 503، بيروت لبنان، دار العربية
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔