جواب:
ارشاد باری تعالی ہے :
وَلِلّهِ عَلَى النَّاسِ حِجُّ الْبَيْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ إِلَيْهِ سَبِيلاً.
(آل عمران، 03 : 97)
اور اللہ کے لئے لوگوں پر اس گھر کا حج فرض ہے جو بھی اس تک پہنچنے کی استطاعت رکھتا ہو،
مذکورہ بالا آیت مبارکہ سے واضح ہے کہ جو استطاعت رکھتا ہو اسی پر حج فرض ہے۔
لہذا آپ عمرہ کی طاقت رکھتے ہیں تو آپ عمرہ کر لیں۔ اگر زندگی میں کبھی حج کی استطاعت ہوئی تو حج کر لینا۔ لیکن بعض لوگوں کے خیال میں جو بات پائی جاتی ہے کہ عمرہ کرنے سے حج لازم ہو جاتا ہے یہ بات غلط ہے۔ حج اسی وقت فرض ہو گا جب کوئی اس کی استطاعت رکھے گا۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔