جواب:
جو لوگ حضور صلی اللہ علیہ وسلم یا دیگر برگزیدہ ہستیوں کے بارے میں یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ ان کی روحانی حاضری ہماری محافل میں ہوتی ہے یہ عقیدہ درست ہے۔ پاکیزہ محافل میں ان برگزیدہ ہستیوں بالخصوص حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی روحانی توجہ ہوتی ہے اور جو لوگ ان محافل میں شامل ہوتے ہیں ان کو فیوض وبرکات بھی حاصل ہوتی ہیں۔ لیکن روحانی حاضری کے لیے نشست کی ضرورت نہیں ہوتی۔
جو لوگ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یا دیگر برگزیدہ ہستیوں کی جسمانی حاضری کا عقیدہ رکھتے ہیں یہ ان کی حماقت، جہالت اور نادانی ہے۔ لہذا اس طرح نشست بنانے کی ضرورت نہیں ہے اس سے عوام الناس میں غلط فہمیاں جنم لیں گی۔ ایسا کرنا جائز نہیں ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔