کیا اللہ تعالی کے لیے جد کا لفظ استعمال کرنا جائز ہے؟


سوال نمبر:2243
السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ اگر جد کا مطلب نانا، دادا بھی ہے تو کیا اللہ (وحدہ لا شریک) کے لیے اسے استعمال کرنا جائز ہو گا؟

  • سائل: فراز علی انصاریمقام: کراچی، پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 03 نومبر 2012ء

زمرہ: عقائد  |  توحید

جواب:

کئی صفات ایسی ہیں جو خالق اور مخلوق دونوں کے درمیاں مشترک ہوتی ہیں مگر اللہ تعالی کے لیے کسی اور معنی میں ہوتی ہیں اور مخلق کے لیے کسی اور معنی میں ہوتی ہیں۔ اللہ تعالی کی یہ صفات اس کی شان اور اس کے حال کے مطابق ہیں جبکہ مخلوق کے لیے ان کے حسب حال یہ صفات محدود، متناہی اور عطائی ہیں۔ مثلا شہید، رؤوف ورحیم، سمیع وبصیر، علیم وغیرہ ایسے الفاظ ہیں جو قرآن پاک میں دونوں کے لیے استعمال ہوئے ہیں۔ لیکن شرک واقع نہیں ہوا۔ اسی طرح بہت سی صفات اور اسماء ہیں جو خالق کے لیے استعمال ہوئے ہیں۔ لہذا جد کا لفظ وحدہ لاشریک کے لیے بھی استعمال کرنا جائز ہے۔

اس موضوع پر تفصیلی مطالعہ کے لیے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی درج ذیل کتب کا مطالعہ کریں۔

  1. کتاب التوحید (جلد اول)
  2. کتاب التوحید (جلد دوم)

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔