جواب:
حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اور آپ کے باقی ساتھی جو میدان کربلا میں شہید ہوئے، سب کو وہاں قریبی گاؤں کے لوگوں نے دفن کیا۔ کسی ایک فرد کا نام نہیں ملتا کہ فلاں نے نماز جنازہ پڑھائی۔ مؤرخین لکھتے ہیں:
فقتل من اصحاب الحسين عليه السلام اثنان وسبعون رجلا ودفن الحسين واصحابه اهل الغاضرية من بنی اسد بعد ما قتلوا بيوم.
"حسین رضی اللہ عنہ کے ساتھیوں میں بہتر (72) افراد شہید ہوئے۔ ان کے شہید ہونے کے ایک دن بعد اور مقام غاضریہ میں جو بنی اسد کے لوگ رہتے تھے انہوں نے مل کر ان لوگوں کو دفن کیا"۔
جرير طبری، تاريخ الامم والملوک، 3 : 335، دار الکتب العلمية، بيروت.
ابن کثير، البداية والنهاية، 8 : 189، مکتبة المعارف، بيروت.
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔