نمازی کے آگے سے گزرنے کی شرعی حد کیا ہے؟


سوال نمبر:2286
السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ اگر کسی جگہ زیادہ لوگ جمع ہو جائیں تو کیا وہ اسی جگہ پر جماعت قائم کریں تو جماعت کا ثواب ملے گا یا ان کو مسجد جانا پڑے گا؟ نمازی کے آگے سے گزرنے کی شرعی حد کیا ہے؟

  • سائل: عبد اللہمقام: پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 19 نومبر 2012ء

زمرہ: مسجد کے احکام و آداب  |  نماز  |  عبادات

جواب:

اگر مسجد نزدیک ہو تو پھر مسجد میں ہی جانا چاہیے، زیادہ افضل ہے، مسجد دور ہونے کی صورت میں وہیں جماعت قائم کر سکتے ہیں۔

مزید مطالعہ کے لیے یہاں کلک کریں
نمازیوں کے آگے سے گزرنے والے کے بارے میں‌ کیا حکم ہے؟

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔