سوال نمبر:2288
السلام علیکم قربانی کے حوالے سے چند سوالات کے جوابات چاہئے ہیں۔
ہماری میمن جماعت گذشتہ دس سال سے برادری کے لوگوں کے لئے جماعت خانے میں قربان گاہ کا مناسب انتظام کرتی ہے، جہاں وہ لوگوں کو قربانی کے لئے جگہ، ٹوکڑیاں، چٹائی اور صفائی کےلئے ہر سہولت میسر کرتی ہے ان تمام اخراجات کے عوض معاوضہ لیا جاتا ہے، جو ہم قربانی کے جانوروں کی جمع شدہ کھالوں کی رقم جمع سے ادا کرتے تھے۔ کیا شرعی طور پر ہم ان تمام اخراجات کے عوض قربانی میں شامل لوگوں سے معقول سروس چارجز لے سکتے ہیں تاکہ قربانی کرنے والے کی قربانی صحیح ہو جائے۔ یاد رہے جو جانور ہماری قربان گاہ میں ذبح ہوتا ہے، اس کی کھال ادارہ ہذا لیتا ہے۔ براہ مہربانی شرعی طور پر ہماری رہنمائی فرمائیں۔ شکریہ، والسلام
- سائل: شکیل احمد میمنمقام: کراچی، پاکستان
- تاریخ اشاعت: 21 نومبر 2012ء
جواب:
جی ہاں! جیسے آپ اجتماعی قربانی میں شامل لوگوں کو قربانی کے لئے جگہ، ٹوکریاں، چٹائی اور صفائی کے لئے ہر سہولت میسر کرتے ہیں، ان سہولیات کے عوض ان لوگوں سے مناسب چارجز لینا جائز ہے، آپ مناسب چارجز لے لیں اور ان کا استعمال بھی یقینی ہونا چاہیے۔ اس میں کرپشن نہ کی جائے، واقعی سہولتیں میسر کی جائیں تو کوئی قباحت نہیں ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
✍️ مفتی تعارف
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔