کیا تارک جماعت شخص نماز جمعہ کی امامت کروا سکتا ہے؟


سوال نمبر:2306
السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ کیا ایک ایسا شخص جو تارکِ جماعت ہو اور وہ اکثر نمازیں جماعت سے نہ پڑھتا ہو کیا ایسے شخص کا جمعہ کی نماز کا امامت کرانا جائز ہے؟

  • سائل: گل گوہر بگٹیمقام: سوئی گیس فیلڈ (ضلع ڈیرہ بگٹی بلوچستان)
  • تاریخ اشاعت: 13 دسمبر 2012ء

زمرہ: نماز جمعہ  |  شرائط امامت  |  امامت  |  نماز  |  عبادات

جواب:

گو کہ اس شخص کا یہ بہتر عمل نہیں ہے، لیکن امامت کروائے تو نماز ہو جائے گی۔ اگر وہ صحیح العقیدہ ہے، تو آپ لوگوں کو چاہیے کہ اس کو وارننگ دیں۔ اگر پھر بھی وہ نمازیں باجماعت ادا نہیں کرتا، تو کوئی اور خطیب امام رکھ لیں، جو باقاعدگی سے نماز باجماعت ادا کرتا ہو۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔