جواب:
اگر کوئی شخص بھوکا اور ضرورت مند ہو، حالت اضطرار میں جان بچانے کی خاطر مسجد کی حدود ہو یا کوئی اور جگہ ہو، وہ شخص مانگ سکتا ہے، اس کے علاوہ بھیک مانگنے کی اجازت نہیں ہے۔ حقیقت میں ہونا تو یہ بھی نہیں چاہیے کہ کسی کو اس نوبت تک لایا جائے، کہ وہ بھیک مانگ کر گزارا کرے، بلکہ ہونا یہ چاہیے کہ جو بھی غریب، مسکین، ضرورت مند ہو، صاحب حیثیت لوگوں کو چاہیے کہ وہ باعزت طریقے سے ایسے مجبور لوگوں کی خدمت کر دیں، تاکہ کسی کو مانگنے کی ضرورت ہی نہ پڑے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔