کیا قضاء روزے کسی دوسرے فرد سے رکھوائے جا سکتے ہیں؟


سوال نمبر:2338
السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ اگر کسی عورت کے روزے قضاء ہوں تو کیا اپنے بدلے کسی اور شخص کو رمضان کے مہینے میں روزے رکھوا سکتی ہے؟

  • سائل: سعدیہ مستقیم مقام: ابو ظہبی، متحدہ عرب امارات
  • تاریخ اشاعت: 13 دسمبر 2012ء

زمرہ: روزہ کی قضاء اور کفارہ  |  روزہ  |  عبادات

جواب:

عورت ہو یا مرد جو بھی رمضان کے روزے کسی شرعی عذر کی وجہ سے نہ رکھ سکے، وہ بعد میں قضاء کرے گا۔ اگر کوئی ایسی وجہ ہے کہ وہ رکھ ہی نہیں سکتا، یعنی بعد میں قضاء کرنا بھی ممکن نہیں ہے، تو فدیہ دے دے۔

مزید مطالعہ کے لیے یہاں کلک کریں
کن صورتوں میں روزے کا فدیہ ادا کیا جائے؟

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔