کیا حالت ڈپریشن میں دی ہوئی طلاق واقع ہو جاتی ہے؟


سوال نمبر:2359
السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ میں ڈپریشن کا مریض ہوں اور مجھے غصہ بہت آتا ہے، جسم کاپنے لگتا ہے، اور سر میں درد ہوتا ہے؟ اس وقت مجھے پتہ نہیں چلتا کے یہ کیا ہوا اور کیوں ہوا؟ میں نے اپنی بیوی کو ایک ساتھ تین طلاقیں دی ہیں۔ الفاظ یہ بولے کہ میں تمہیں طلاق دیتا ہوں۔ مفتی صاحب میری کیفیت کو نظر میں رکھتے ہوئے فتوی دیں؟ ہماری کئ بار لڑائی ہوئی یہ اور بعد میں ٹھیک ہو جاتا ہوں پھر سوچتا رہتا ہوں؟

  • سائل: وقارمقام: کراچی
  • تاریخ اشاعت: 23 مئی 2013ء

زمرہ: مریض کی طلاق

جواب:

اگر تو واقعی غصہ اور ڈپریشن کی ایسی حالت میں آپ نے طلاق دی ہے کہ جس میں آپ کو اپنے اوپر کنٹرول نہیں تھا پھر تو طلاق واقع نہیں ہوئی، آپ بطور میاں بیوی رہ سکتے ہیں۔ لیکن اس کو مذاق نہ بنا لیں، جب آپ کو اور آپ کی بیوی کو معلوم ہے کہ آپ مریض ہیں تو ایسا ماحول ہی پیدا نہ ہونے دیں، خاص طور پر بیوی ایسے کام نہ کرے جن پر آپ کو غصہ آتا ہے یا آپ کو غصہ آ جائے، اس لیے اگر ایسا موقع آ جائے تو دونوں کوشش کریں کہ معاملہ ختم کیا جائے۔ لہذا آئندہ ایسی حرکت نہ کریں۔

مزید مطالعہ کے لیے یہاں کلک کریں
کیا انتہائی غصہ میں طلاق واقع ہو جاتی ہے؟

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔