جواب:
اگر کوئی شخص 48 میل (تقریبا 77 کلو میٹر) سفر پر نکلے، وہ راستے میں جتنی بھی نمازیں پڑھے گا قصر پڑھے گا، بے شک راستے میں رک کر کھائے پیئے اور آرام بھی کرے۔ جب تک وہ کسی جگہ شہر یا بستی میں پندرہ دن سے کم قیام کرنے کا ارادہ رکھتا ہو نماز قصر ہی پڑھے گا اگر مقیم امام کے پیچھے پڑھے گا تو پوری پڑھے گا۔
مزید مطالعہ
کے لیے یہاں کلک کریں
قصر نماز کے لیے کتنے دنوں کی چھوٹ ہے؟
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔