کیا چوری کے پیسوں سے سیکھے ہوئے ہنر کی کمائی حلال ہو گی؟


سوال نمبر:2421
السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ فرض کیجئے کہ ایک آدمی نے کہیں سے پچیس ہزار روپے چوری کئے اور پھر چوری کی اس رقم کو خرچ کر کے کوئی ہنر سیکھ لیا اور اب اس ہنر سے پیسے کما رہا ہے تو کیا ایسے پیسے حلال ہوں گے؟ اگر حلال نہیں‌ تو ان کو کیسے حلال کیا جا سکتا ہے؟ براہ مہربانی تسلی بخش جواب عنایت فرمائیں۔

  • سائل: فہیم خانمقام: حیدر آباد، پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 13 مارچ 2013ء

زمرہ: چوری و ڈاکہ زنی

جواب:

جس کے پیسے اس نے چوری کیے تھے اس کو واپس دے، اس سے معافی مانگے، پھر اللہ تعالی کی بارگاہ سے توبہ کرے، آئندہ ایسا کام نہ کرنے کا وعدہ کرے۔ یہی اس کی کمائی کو حلال کرنے کا بہترین طریقہ ہے ورنہ اس کی کمائی حرام ہو گی۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔