علم الاعداد کی حقیقت کیا ہے؟


سوال نمبر:2423
السلام وعلیکم میرا سوال یہ ہے کہ علم الاعداد کی حقیقت کیا ہے؟ یہ کہاں سے اور کس نے تخلیق کی ہے اور کیا یہ قرآن کے حرف کے متبادل ہے۔ جس طرح بسم اللہ الرحمٰن الرحیم کی جگہ 786 لکھتے ہیں اور اس کا استعمال کن کی پیروی پر کرتےہیں؟

  • سائل: محمد دلاور علی خانمقام: کراچی، پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 13 مارچ 2013ء

زمرہ: جدید فقہی مسائل

جواب:

علم الاعداد حروف ابجد کا ایک علم ہے جو صدیوں پرانا ہے۔ ہمیں معلوم نہیں کہ کہاں سے اور کس نے تخلیق کیا ہے۔ اعداد ضرور ہیں لیکن یہ قرآن کے حروف کے متبادل نہیں ہے۔

مزید وضاحت کے لیے یہاں کلک کریں
کیا بسم اللہ الرحمن الرحیم کی جگہ 786 لکھا جا سکتا ہے؟

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔