جواب:
اگر عقیدہ خراب ہونے کا ڈر ہو پھر گھر میں نماز پڑھ لینا بہتر ہے، اگر ہو سکے تو آپ کوشش کریں کسی اہل سنت کی مسجد میں چلے جایا کریں، اگرچہ کچھ فاصلے پر بھی ہو تو کوئی بات نہیں نیک کام کے لیے نکلو گے تو زیادہ ثواب ہو گا۔ بس یہ بات مد نظر رکھیں کہ اگر کوئی بدعقیدہ شخص، صحیح العقیدہ مسلمانوں کو کافر، مشرک اور بدعتی کہے، ایسا شخص چاہے جہاں بھی ہو اس کے پیچھے نمازیں خراب نہ کرو الگ پڑھ لو۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔