جواب:
جب سے آپ صاحب نصاب ہوئے ہیں اس دن کے بعد جب ایک سال مکمل ہوا اس دن سونے کی قیمت دیکھ لیں جتنی قیمت بنتی ہے اس کا اڑھائی فیصد زکوۃ دے دیں۔ صرف دس تولے سونے پر ہی زکوۃ نہیں دیں گے، سال پورا ہونے پر جتنا اور بھی مال و دولت آپ کے پاس ہے اس کو ساتھ ملا لیں۔ اس طرح کل مالیت میں سے اڑھائی فیصد زکوۃ نکال دیں گے۔
اگر صرف 10 تولے سونے پر زکوۃ دینی ہو تو اس کی قیمت لگا کر اڑھائی فیصد زکوۃ دے دیں۔ مثلا جس دن دس تولے سونے پر سال مکمل ہوا اس دن سونے کی قیمت ساٹھ (60000) ہزار روپے فی تولہ تھی تو دس تولے کی قیمت چھ لاکھ (600000) روپے ہو گئی۔ اب اس کل رقم چھ لاکھ (600000) کو سو پر تقسیم کریں گے پھر اڑھائی (2.5) سے ضرب دیں گے تو پندرہ ہزار روپے جو اڑھائی فیصد نکلے گا وہ زکوۃ ہو گی۔
حل کرنے کا طریقہ
15000 = 2.5 * 100 / 600000
مذکورہ بالا مثال آپ کو سمجھانے کی خاطر بیان کی ہے آپ کا جس دن سال پورا ہوا تھا اس دن والی قیمت لے کر اسی فارمولے کے مطابق اپنی زکوۃ نکال لیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔