اپنے مسلک کی مسجد نہ ہونے پر باجماعت نماز کیسے ادا کی جائے؟


سوال نمبر:2473
السلام علیکم مفتی صاحب برائے کرم رہنمائی فرمائیں کے اگر گھر کے پاس صرف دوسرے مسلک کی مسجد ہو تو نماز مسجد میں پڑھیں یا گھر میں پڑھیں؟ ہم نے سنا ہے کہ اکابرین نے ان کے سا تھ ملنے اور نماز پڑھنے سے منع فرمایا ہے۔

  • سائل: محسن قادریمقام: فیصل آباد
  • تاریخ اشاعت: 26 مارچ 2013ء

زمرہ: نماز  |  عبادات

جواب:

کسی کا نام لینے کی ضرورت نہیں ہے، بس ایک قاعدہ یاد رکھ لیں جو بھی صحیح العقیدہ مسلمانوں کو کافر، مشرک اور بدعتی کہے، اس کے پیچھے نماز خراب نہ کریں، جو ایسا نہیں کرتا ہے، وہ شخص بدعقیدہ نہیں ہے، اس کے پیچھے نماز پڑھیں، کوئی ممانعت نہیں ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔