جواب:
یہ زید نے شرط لگائی ہے قسم نہیں اٹھائی، اگر تو قسم ہوتی اس کو توڑ کر قسم کا کفارہ دینے سے مسئلہ حل ہو جاتا، لہذا زید کی بیوی جب بھی بکر کے گھر جائے گی اسے تین طلاقیں واقع ہو جائیں گی۔ ہاں اگر وہ کسی اور کے گھر شادی کریں یا شادی حال میں تو وہاں جا سکتی ہے کوئی مسئلہ نہیں ہے، پھر طلاق نہیں ہو گی۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔