جواب:
زنا کے ثبوت کے لیے چار عینی شاہدین یا زانی، زانیہ دونوں یا ایک کا اقرار کرنا یا حمل ٹھہر جانا ہوتا ہے، اس میں سے ایک ثبوت بھی مل جائے تو زنا ثابت ہو جاتا ہے۔ اگر سسر کے بہو کے ساتھ جنسی تعلقات ثابت ہو جائیں تو وہ اس کے بیٹے کے لیے ہمیشہ کے لیے حرام ہو جاتی ہے، نکاح ٹوٹ جاتا ہے، دوبارہ نکاح بھی نہیں ہو سکتا۔ لہذا سسر اور بہو کے جنسی تعلقات ثابت ہونے کی صورت میں اس کا خاوند اس سے الگ ہو جائے وہ اس کے لیے حرام ہو جائے گی۔ اس لیے اس بات کی پہلے اچھی طرح تحقیق کر لیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔