حالت غصہ کو مشروط قرار دینے والے شخص کی طلاق کی شرعی حیثیت کیا ہوگی؟


سوال نمبر:2558
السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ اگر ایک شخص اپنی بیوی سے کہتا ہے کہ اگر میں‌ تمہیں غصے میں‌ کچھ کہوں تو اسے کالعدم قرار دیا جائے۔ یہ شخص اپنی زندگی میں‌ اپنی بیوی کو طلاق دیتا ہے۔ تب اس طلاق کی شرعی حیثیت کیا ہو گی؟

  • سائل: عمران سعیدمقام: لاہور، پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 06 مئی 2013ء

زمرہ: طلاق

جواب:

اگر واقعی آپ نے طلاق انتہائی غصے کی حالت میں دی ہے تو طلاق واقع نہیں ہو گی۔

مزید مطالعہ کے لیے یہاں کلک کریں۔
کیا انتہائی غصہ میں طلاق واقع ہو جاتی ہے؟

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔