جواب:
دونوں بیویوں کو الگ الگ کمروں میں ایک ہی گھر میں رکھ سکتے ہیں، اس میں کوئی ممانعت نہیں ہے۔ لیکن ان کے درمیان مساوی سلوک رکھیں اور ان دونوں کے حقوق پورے کریں، ان میں سے کسی کے ساتھ ظلم نہ ہو۔ اگر دونوں ایک گھر میں رہنے پر راضی ہیں یہ تو بہت اچھا ہے۔ ورنہ درمیان میں ایک دیوار کھڑی کر کے الگ الگ رکھ سکتے ہیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔