جواب:
حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے برادر نسبتی اور صحابی تھے۔ فتح مکہ کے موقع پر اپنے والد ابو سفیان رضی اللہ عنہ کے ہمراہ مسلمان ہوئے اور آخری دم تک اسلام کی خدمت کرتے رہے۔ بیس سال تک اسلامی ریاست کے گورنر اور بیس سال امیر المؤمنین کے عہدے پر فائز رہے۔
حضرت علی رضی اللہ عنہ سے جنگوں میں اور دیگر تنازعات میں ہم حضرت علی کرم اللہ وجہہ کو برسر حق اور حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کو خطاء اجتہادی کا مرتکب مانتے ہیں۔ تاہم کسی کو سب وشتم کرنا اور کسی کی بے ادبی کرنا حرام ہے۔ یہ اکابر کا معاملہ ہے، اسے اپنے ہاتھ میں نہیں لینا چاہیے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔