کیا احرام باندھنے کے بعد نفل کسی بھی وقت ادا کیے جا سکتے ہیں؟


سوال نمبر:2635
السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ جو دو نفل احرام باندھنے کے بعد اور طواف کرنے کے بعد پڑھے جاتے ہیں، وہ کیا نماز فجر اور عصر کے بعد بھی پڑھے جا سکتے ہیں یا کہ دوسرے نوافل نماز کی طرح یہ بھی اس وقت نہیں‌ پڑھنے چاہیں؟ اگر ایک بندے نے فجر یا عصر کے بعد احرام باندھا یا طواف پورا کیا تو وہ یہ نفل کس وقت پڑھے؟‌ میں‌ نے سنا ہے کہ یہ واجب نفل ہوتے ہیں تو یہ کسی وقت بھی پڑھے جا سکتے ہیں۔

  • سائل: حاجی محمد بوستان مرزامقام: سعودی عربیہ
  • تاریخ اشاعت: 04 جولائی 2013ء

زمرہ: نفل  |  احرام کے احکام  |  عبادات

جواب:

فجر اور عصر کے بعد نوافل پڑھنا مکروہ ہے۔ اس لیے اگر کوئی فجر یا عصر کے بعد احرام باندھے یا طواف پورا کرے تو نوافل بعد پڑھ لے، مکروں اوقات میں نہیں پڑھ سکتا ہے۔ نفل نفل ہی ہوتے ہیں واجب نفل نہیں ہوتے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔