جواب:
طلاق کے بعد عورت اپنے سابق شوہر کا نام بطور خاوند استعمال نہیں کر سکتی۔ بطور سابق شوہر استعمال کر سکتی ہے۔ طلاق چاہے رجعی، بائنہ یا مغلظہ ہو۔ اس کو خاوند نہیں کہہ سکتی۔ ہاں طلاق رجعی میں عدت کے اندر رجوع کر لے یا پھر بائنہ جس کے بعد نکاح کر سکتا ہو، اگر طلاق بائنہ میں نکاح کر لے تو دوبارہ رشتہ بحال ہو جائے گا، ورنہ وہ اس کے لیے ایک اجنبی مرد کی طرح ہی ہوتا ہے، جیسے دوسرے مردوں کو خاوند نہیں کہہ سکتی، جب تک نکاح نہ ہو جائے۔ اسی طرح طلاق کے بعد شوہر کے نام کو بھی استعمال نہیں کر سکتی۔ اس کا یہی حکم ہے کہ جیسے بغیر نکاح کے کسی کو خاوند کہنا حرام ہے۔ اسی طرح طلاق دینے والے کو بھی خاوند نہیں کہہ سکتی۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔