جواب:
شاہ فارسی زبان کا لفظ ہے، اسم مذکر ہے، جس کے معانی ہیں : آقا، مالک، بادشاہ، سلطان، فقیروں کا لقب، شطرنج کا ایک مہرہ، نوشہ، دولہا۔ بڑے کے لیے بھی شاہ کا لفظ بولا جاتا ہے۔ برصغیر پاک وہند میں اسے سید کے نام کے ساتھ خاص کر دیا گیا ہے۔ حالانکہ شاہ یا سید کوئی ذات نہیں ہے۔ لہذا جو بھی ان القابات کے قابل ہو اسے ضرور ان سے پکارنا چاہیے۔ لیکن ہر چرسی، بھنگی اور نشئی کو شاہ جی، پیر جی اور دیگر القابات دے کر سر پہ نہیں چڑھا لینا چاہیے کیونکہ یہ اس کی بربادی کا سبب بنتے ہیں۔ اللہ تعالی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نزدیک اسی کا درجہ بلند ہے جو ان کے احکامات کی پیروی کرتا ہے اور ان سے محبت کرتا ہے، جو اللہ تعالی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے محبوب ہیں۔
مزید
مطالعہ کے لیے یہاں کلک کریں
سید کون ہیں؟ کیا ان کی تعظیم لازمی ہے؟
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔