جواب:
وکالت بھی دوسرے شعبہ جات کی طرح ایک شعبہ ہے۔ جس طرح دوسرے شعبہ جات میں کرپس، رشوت، لوٹ مار اور دیگر غلط ذرائع سے کمائی حرام ہے۔ اسی طرح وکالت میں بھی اگر غلط ذرائع اپنائے جائیں یعنی جھوٹ کو سچ ثابت کیا جائے، غلط کو صحیح ثابت کیا جائے اور رشوت لی جائے تو یہ کمائی حرام ہے۔ اگر درست ذرائع اپنائے جائیں تو یہ کمائی حلال ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔