جواب:
اگر آپ یہ گھر اپنی رہائش کے لیے بنانا چاہتے ہیں اور پہلے آپ کے پاس گھر نہیں ہے تو پھر گھر یا پلاٹ کے لیے رکھی ہوئی رقم پر زکوۃ لاگو نہیں ہوگی، اگر اضافی گھر بنانا چاہتے ہیں پھر اس رقم پر زکوۃ ادا کرنی ہو گی۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔