جواب:
سب سے بہتر تو یہ ہے کہ میقات سے پہلے ہی احرام باندھ لیا جائے۔ جیسے پاکستان سے نکلتے وقت احرام باندھ لیا جائے۔ تاکہ نوافل بھی ممنوعہ وقت سے پہلے یا بعد میں پڑھ لیے جائیں۔ اگر عصر کی نماز کا وقت ہو جائے اور آپ نے ابھی فرض ادا نہ کیے ہوں تو پہلے نوافل پڑھ سکتے ہیں۔ لیکن فجر کا وقت شروع ہونے سے طلوع آفتاب تک نوافل نہیں پڑھ سکتے۔ بہرحال نوافل رہ بھی جائیں تو حج عمرہ ہو جاتا ہے، مگر جان بوجھ کر نہ چھوڑے مجبوری کی وجہ سے رہ جائیں تو کوئی مسئلہ نہیں۔ طواف کعبہ اور صفا مروہ کے چکر لگانے کے بعد نوافل پڑھ لے یا حلق کروانے کے بعد کوئی حرج نہیں ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔