جواب:
نکاح سے پہلے لڑکا اور لڑکی والدین کی موجودگی میں پسند کی خاطر ایک دوسرے کو دیکھ سکتے ہیں مگر اکیلے نہیں مل سکتے۔ اگر اکیلے ملیں گے تو حرام کریں گے۔ جیسا کہ آپ خود ہی اس بات کا اعتراف بھی کر رہے ہیں کہ آپ نے اچھا نہیں کیا۔ اللہ تعالی سے معافی مانگیں اور آئندہ کے لیے پرہیز کریں۔ المختصر نکاح سے پہلے لڑکے لڑکی کا اکیلے ملنا حرام ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔