جواب:
پہلی بات یہ ہے کہ فیملی سے باہر شادی کرنے میں کوئی حرج نہیں، اگر شرعی طور پر کوئی ممانعت نہ ہو۔ دوسری بات یہ ہے کہ بہتر تو یہی تھا کہ والدین کو پہلے رضامند کر لیا جاتا پھر نکاح کیا جاتا، لیکن اب آپ نے نکاح کر لیا ہے، پھر بھی ان کو مطمئن کرنے کی کوشش کریں تاکہ مسائل سے بچت ہو سکے۔ ہر صورت میں والدین کا ادب واحترام بجا لانا آپ پر فرض ہے۔ لیکن جائز کاموں میں یعنی شرعا جو کام جائز ہیں، اس میں آپ والدین کا حکم بھی بجا لائیں گے، اگر ناجائز کام کا حکم دیں تو اس پر عمل نہ کریں لیکن والدین کی بے ادبی اور گستاخی نہ کریں۔
مزید وضاحت کے لیے درج ذیل سوالات پر کلک کریں
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔