جواب:
2۔ ہیرے، موتی اور جواہرات اگر استعمال میں ہوں تو ان پر زکوۃ لاگو نہیں ہو گی۔ اگر ضروریات اصلیہ سے اضافی ہوں یا مال تجارت کے لیے ہوں تو ان پر زکوۃ ہو گی۔ لہذا جو ہیرے، موتی اور جواہرات عورت کے استعمال میں ہوں ان پر زکوۃ نہیں ہو گی۔
مزید
مطالعہ کے لیے یہاں کلک کریں
ہیروں پر زکوۃ کیوں نہیں ہوتی ہے؟
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔