جواب:
زیورات جو عورت کو والدین اور سسرال کی طرف سے ملتے ہیں، وہ اس عورت کی ملکیت ہوتی ہے۔ اگر وہ زیورات ساڑھے سات تولے سونا ہو یا ساڑھے باون تولے چاندی ہو تو اس عورت پر زکوۃ فرض ہو گی، خاوند پر نہیں۔ لہذا عورت اس زیور کو بیچ کر زکوۃ دے یا کسی اور ذریعہ سے دے ا س کا فرض بنتا ہے، اگر نہیں ادا کرے گی تو گنہگار ہو گی۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔