شادی کرنے کے لیے والدین کی رضامندی کیوں ضروری ہے؟


سوال نمبر:2878
محترم مفتی صاحب؛ سلام مسنون میں اپنی شادی کے لئے اپنے والدین کو بہت سمجھا چکا ہوں مگر وہ بضد ہیں کہ تم صرف اپنی فیملی (یا فیملی سے باہر جہاں وہ چاہتے ہیں) شادی کرو گے مگر میں ایسا نہیں کر سکتا۔ میں وہاں شادی کرنا چاہتا ہوں جہاں میں چاہتا ہوں۔ لڑکی کے گھر والے سب راضی ہیں۔ میں سادگی سے شادی کر کے کرایہ کے گھر میں بیوی کو رکھ سکتا ہوں؟ والدین کا ادب و احترام تا دم حیات کرتا رہوں گا۔ ان شاء اللہ

  • سائل: سویز ظفرمقام: دہلی، انڈیا
  • تاریخ اشاعت: 14 اکتوبر 2013ء

زمرہ: اولاد کے حقوق

جواب:

بہتر یہی ہے کہ والدین کو راضی کر لیں تاکہ بعد میں وہ آپ کا ساتھ دے سکیں اور خدا نہ کرے کوئی مسئلہ بن جائے تو آپ کو والدین کی حمایت حاصل ہو گی۔ شادی میں بھی شامل ہو جائیں گے۔ انہیں قرآن وحدیث کا حکم سنائیں اور دکھائیں کہ شرعی طور پر یہ حکم ہے، آپ لوگ کیوں ضد کر رہے ہیں، امید ہے راضی ہو جائیں گے۔ اگر کسی صورت بھی وہ آپ کی پسند کی شادی نہیں کرتے تو آپ خود بھی کر سکتے ہیں۔ لیکن والدین کا احترام کرنا اور ہر صورت ان کی خدمت کرنا آپ کا فرض بنتا ہے۔

مزید مطالعہ کے لیے یہاں کلک کریں
شادی کے معاملات میں والدین کی ناراضگی پر کیا حکم ہے؟

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔