جواب:
جب کوئی نوجوان مالی طور پر بھی اس قابل ہو کہ بیوی کا نان نفقہ ادا کر سکتا ہے اور جسمانی طور پر بھی اس قابل ہو کہ بیوی کے حقوق پورے کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہوتو اس پر شادی کرنا فرض ہے۔ ایسا بندہ شادی نہ کرے تو اس پر گناہ ہے کیونکہ اگر اس سے گناہ سرزد ہو جائے تو گناہ کبیرہ ہی ہو گا۔ فرض ادا نہ کرنا گناہ کبیرہ ہے۔
جو جسمانی طور پر شادی کرنے کی صلاحیت بھرپور رکھتا ہو لیکن اس کے پاس نان نفقہ کےلیے کچھ نہ ہو تو اسے شادی کی بجائے روزے رکھنے چاہیں۔ جو مالی طور پر تو صلاحیت رکھتا ہو لیکن جسمانی طور پر شادی کے قابل نہ ہو تو اس پر شادی کرنا حرام ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔