کیا نقدی 9 ڈالر کو ادھار 10 دس ڈالر میں بیچ سکتے ہیں؟


سوال نمبر:2985
السلام و علیکم میں ایک سوال پوچھنا چاہتا ہوں، سوال یہ ہے کہ کوئی شخص ایک ماہ کے کریڈٹ پہ مارکیٹ سے ایک شے 10 ڈالر میں خریدتا ہے حالانکہ نقد کی صورت میں اسے شے کی قیمت 9 ڈالر ہے۔ کیا یہ جائز ہوگا؟ کہیں یہ سود کے زمرے مین تو نہیں آتا؟

  • سائل: باسط امینمقام: لاہور
  • تاریخ اشاعت: 02 جنوری 2014ء

زمرہ: خرید و فروخت (بیع و شراء، تجارت)  |  معاملات

جواب:

اگر کسی چیز کی قیمت 9 ڈالر ہو تو اس کو ادھار دیتے وقت یہ طے کیا جائے کہ اس کی قیمت 10 ڈالر ہو گی۔ ایسا کرنا جائز ہے۔ یعنی 9 ڈالر کسی کو ادھار دے کر 10 ڈالر وصول نہیں کیے جا رہے ہیں بلکہ سودا طے پا رہا ہے کہ یہ چیز ہے اس کی قیمت بعد میں دی جائے گی چیز ابھی وصول کی جائے گی۔ اس میں گاہک کے لیے آسانی پیدا ہو جاتی ہے۔

مزید مطالعہ کے لیے یہاں کلک کریں
کیا ادھار فروخت کرنے کی صورت میں زیادہ رقم وصول کرنا جائز ہے؟

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔