جواب:
اگر تو اس شخص کا دماغ خراب ہے اور جو منہ میں آیا بول دیا پھر تو اس پر اعتبار نہیں کیا جائے گا، اگر ایسی کوئی بات نہیں ہے تو پھر سارہ کے سوا ہر ایک عورت کے بارے میں یہ الفاظ بولے ہیں تو طلاق۔ سب کو طلاق ہو جائے گی۔ جس سے بھی نکاح کرے گا طلاق واقع ہو جائے گی۔ شک والے الفاظ سے پہلے پہلے ہی اس نے ایسے الفاظ بول دیئے ہیں جن سے نکاح کرے گا تو طلاق ہوتی رہے گی۔
اگر اس نے ہر ایک عورت کے لیے یہ شرط لگائی کہ جتنی عورتیں ہیں سب پر طلاق یا جتنی عورتوں سے میرا نکاح ہو ان پر تین تین طلاق تو پھر اس کے ساتھ کسی عورت کا بھی نکاح باقی نہیں رہے گا۔ جس کے ساتھ بھی نکاح کرے گا تین طلاقیں واقع ہو جائیں گی پھر دوبارہ رجوع بھی نہیں ہو سکے گا۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔