جواب:
آپ نے اس لڑکی کے ساتھ جو کچھ کیا غلط کیا۔ وہ عیسائیت سے مسلمان ہوئی تو آپ لوگوں کو اس کے ساتھ اچھا سلوک کرنا چاہیے تھا نہ کہ غلط راستے پر ڈالنا چاہیے تھا۔ بہرحال صد افسوس ہے کہ آپ نے مسلمان ہو کر اس کو اصل اسلامی اقدار کا سبق دینے کے بجائے گناہ پر مائل کیا۔ جب تک وہ دوسرے شخص کی بیوی ہے اس کے نکاح میں ہے، آپ کے لیے نکاح کرنا حرام ہے۔ وہ اگر طلاق دے دے تو پھر عدت پوری کرنے کے بعد آپ کے ساتھ نکاح ہو سکتا ہے، ورنہ سو بار بھی نکاح کریں نہیں ہو گا۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔