جواب:
غصہ اگر واقعی اس شدت کا ہو کہ آدمی کوئی فیصلہ نہ کر پائے اور اس کی کیفیت ایسی ہو جائے کہ وہ اپنے حواس پر قابو نہ رکھ سکے تو ایسی صورت میں طلاق واقع نہیں ہوتی۔
مزید مطالعہ
کے لیے یہاں کلک کریں
کیا انتہائی غصہ میں طلاق واقع ہو جاتی ہے؟
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔