جواب:
آپ کے خاوند نے اگر آپ کو زبانی طلاق دی ہے تو بھی طلاق واقع ہو جاتی ہے۔ طلاق نامہ تیار کروانے کی ضرورت تو قانونی کاروائی کے لیے ہوتی ہے۔ اگر آپ کا خاوند کہتا ہے کہ اس نے آپ کو زبانی طلاق بھی نہیں دی اور یہ طلاق نامہ تیار کرنے یا کروانے کی بھی کسی کو اجازت نہیں دی پھر طلاق واقع نہیں ہوئی۔ اگر اس نے خود تو تیار نہیں کروایا لیکن کسی کے ذمہ لگایا کہ اس میں اتنی طلاقیں لکھوا دیں۔ یا اس طلاق نامہ کی تصدیق کرتا ہے کہ یہ درست ہے اس میں جو کچھ لکھا ہوا ہے یہ سچ ہے تو پھر بھی طلاق واقع ہو جاتی ہے۔
یونین کونسل یا آپ کو طلاق نامہ موصول نہ ہونے سے طلاق واقع ہونے میں کوئی فرق نہیں آتا بات تو آپ کے خاوند کی ہے اس سے پوچھیں کہ اس نے طلاق خود لکھی، لکھوائی یا طلاق نامہ کی تصدیق کی ہے کہ نہیں؟ اگر اس نے طلاق دے دی ہے تو ہو گئی ہے۔ لہذا آپ لوگ میاں بیوی بذریعہ فون یا خود آفس میں آ کر پوری بات بتائیں شاید کوئی بچت کی راہ نکل آئے کیونکہ ہمیں یہ معلوم نہیں اس نے کیا الفاظ لکھے یا بولے ہیں یا پھر لکھوائے ہیں؟
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔