جواب:
اسلامی قوانین جاری ہونے سے پہلے جو قانون اور قاعدے تھے ان کے مطابق ہی نکاح ہوتے تھے۔ ویسے بھی نکاح ایجاب وقبول ہی ہوتا ہے۔ اس لیے اسلام سے پہلے جو بھی طریقہ تھا اس کے مطابق پڑھے گئے نکاح اسلام نے قائم رکھے۔ آج بھی جو جوڑا اسلام قبول کر لے اس کا پہلے والا ہی نکاح قائم رہتا ہے چاہے ان کا مذہب جو بھی تھا اور طریقہ کار بھی۔ اگر میاں یا بیوی دونوں میں سے ایک اسلام قبول کر لے دوسرے کو دعوت دی جائے گی اگر وہ بھی اسلام قبول کر لے تو ان کا نکاح قائم رہے گا۔ لہذا اسلام کا حکم اسلام قبول کرنے کے بعد لاگو ہوتا ہے۔ یہ معلوم نہیں ان کا طریقہ کار کیا تھا لیکن جو بھی تھا اس کے مطابق ان کا نکاح قابل قبول تھا۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔