جواب:
سیدھی سی بات ہے جب کسی نماز کا وقت نکل جائے پھر اس کو قضا کیا جاتا ہے۔ لہذا مغرب کی جماعت کھڑی ہو جائے تو نماز مغرب باجماعت ادا کرنے کے بعد نماز عصر کی چار رکعت قضا کریں گے، اور قضاء صرف فرائض کی کریں گے، سنتوں کی نہیں۔ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ امام صاحب نماز مغرب کی جماعت کروا رہے ہوں اور آپ اس کے پیچھے نماز عصر کی نیت کر کے کھڑے ہوں، یہ تو ایسے ہی ہے کہ آپ لاہور سے کراچی جانے والی گاڑی میں بیٹھ کر نیت اسلام آباد کی کر لیں۔
لہذا سورج غروب ہونے سے پانچ منٹ پہلے تک اگر آپ نماز عصر ادا کر سکتے ہوں تو کر لیں نہیں تو نماز مغرب باجماعت ادا کرنے کے بعد چار فرض قضا کر لیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔