نماز میں اگر امام قرات میں غلطی کرے تو اسے لقمہ دینا کیسا ہے؟


سوال نمبر:3064
السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ نماز میں اگر امام قرات میں غلطی کرے تو اسے لقمہ دینا کیسا ہے؟

  • سائل: ادريسمقام: کراچی، پاكستان
  • تاریخ اشاعت: 09 اپریل 2014ء

زمرہ: نماز میں قرات  |  امامت  |  نماز  |  عبادات

جواب:

اگر نماز میں امام بقدر حالت قرات یعنی بڑی ایک آیت یا چھوٹی تین آیات کے برابر قرات کرنے کے بعد بھول جائے تو اسے لقمہ نہ دیا جائے نہ ہی امام کو لقمے کا انتظار کرنا چاہیے بلکہ رکوع کر دے۔ امام کے رکتے ہی لقمہ نہیں دے دینا چاہیے، بلکہ تھوڑا توقف کر لے تو لقمہ دینا چاہیے۔ اگر ایسی غلطی جس سے فساد کا معنی پیدا ہو تو مقتدی لقمہ دے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔