سوال نمبر:3066
السلام علیکم میں نے آٹھ سال پہلے خاندان کی مرضی سے اپنی کزن سے شادی کی تھی، اس کے تین سال بعد میں نے یہاں اٹلی میں ایک مسلمان خاتون سے شادی کر لی جو میرے ساتھ رہتی ہے۔ دونوں سے ایک ایک بچہ ہے، میں اپنے مالی مسائل کی وجہ سے دو دو تین تین سال پاکستان نہیں جا سکتا، اس کی وجہ سے مجھے محسوس ہوتا ہے کہ میں گناہ کر مرتکب ہو رہا ہوں کیوں کہ جو بیوی پاکستان میں ہے اس کے حقوق پورے نہیں کر پا رہا، اس صورت حال میں مجھے کیا کرنا چاہئیے؟ اسلام مجھے کیا حکم دیتا ہے، براہ کرم رہنمائی فرمائیں اور خصوصی دعا بھی فرمائیں، شکریہ۔
- سائل: خالد رضامقام: ویرونا (اٹلی )
- تاریخ اشاعت: 09 اپریل 2014ء
جواب:
آپ نے دوسری شادی کر کے پہلے والی بیوی پر ظلم عظیم کیا ہے، آپ کو چاہیے تھا دوسری
شادی کرنے کے بجائے پہلی بیوی کو اپنے پاس بلاتے۔ اب آپ پر فرض ہے کہ دونوں بیویوں
اور بچوں کے حقوق پورے کریں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
✍️ مفتی تعارف
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔