کیا تشہد پڑھتے ہوتے شہادت کی انگلی اٹھانے کے بعد مٹھی بند رکھنی چاہیے؟


سوال نمبر:3106
السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ کیا تشہد پڑھتے وقت الشہد ان لا الہ الا اللہ پر جو انگلی اٹھائی جاتی ہے اس کے بعد ہاتھ پھر سے کھول دینے چاہیے یا پھر مٹھی بند ہی رکھی جائے۔

  • سائل: عارف حسینمقام: انڈیا
  • تاریخ اشاعت: 15 فروری 2014ء

زمرہ: نماز  |  عبادات

جواب:

انگلی کھڑی کرنے کے بعد حلقہ ختم کرنے یا نہ کرنے کا کوئی مسئلہ نہیں ہے، صرف ایک مقام پر انگلی کھڑی کرنا ہمیں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے طریقہ نماز سے ملتا ہے۔ اب بعد میں کوئی مٹھی بند ہی رکھے یا کھول لے، اس سے نماز میں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اس طرح کی باتیں کر کے لوگوں کو پریشان نہیں کرنا چاہیے۔

مزید مطالعہ کے لیے یہاں کلک کریں۔
تشہد میں شہادت کی انگلی سے اشارہ کرنے کا طریقہ کیا ہے؟

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔