کیا شریعت میں گواہی دینے کے لیے داڑھی کا ہونا ضروری ہے؟


سوال نمبر:3120
السلام علیکم! اگر کسی عدالت میں دو گواہوں نے گواہی دی اور قاضی نے ایک کی گواہی کو اس وجہ سے مسترد کر دیا کہ اس کی داڑھی سنّت کے مطابق نہیں‌ ہے،کیا ایسی صورت میں اس کی گواہی کو رد کیا جا سکتا ہے؟ موجودہ معاشرے میں تو داڑھی 70 فیصد لوگوں نے رکھی ہی نہیں‌ ہے۔

  • سائل: محمد کامرانمقام: پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 15 اپریل 2014ء

زمرہ: داڑھی کی شرعی حیثیت  |  شہادت (گواہی)

جواب:

داڑھی نہ ہونے یا چھوٹی ہونے کی بنا پر کسی کی گواہی رد نہیں کی جا سکتی۔ یہ قول کہ گواہی دینے کے لیے سنت کے مطابق داڑھی ہونی چاہیے، سراسر حماقت پر مبنی ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔