جواب:
ناموس سے مراد’’ آبرو، عزت، شہرت، عظمت اور شان‘‘ہے۔ناموسِ رسالت سے مراد ’’رسول کی آبرو، عزت، شہرت، عظمت اور شان‘‘ ہے۔ اور تحفظِ ناموس ِ رسالت سے مراد ہے کہ کسی بھی رسول کی آبرو، شہرت ، عزت، عظمت یا شان کا لحاظ کرنا۔ہر قسم کی عیب جوئی اور ایسے کلام سے پرہیز کرنا جس میں بے ادبی ہو۔
ان تمام امور کا لحاظ رکھنا فرض ہے اور مخالفت کرنا کفر ہے۔
مزید وضاحت کے لئے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی کتاب ’’ تحفظِ ناموسِ رسالت‘‘ کا مطالعہ کیجیئے
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔