جواب:
پہلی بات یہ ہے کہ رمی ظہر سے پہلے صبح کے وقت بھی کرنا جائز ہے۔دوسری بات یہ ہے کہ جب وہ پیسے جمع کرتے ہیں اس وقت قربانی کے بارے میں لکھ کر دیتے ہیں کہ کب اور کس وقت کریں گے۔ لہذ جو وقت دیں گے، اس کے مطابق رمی کر لیں۔ قربانی اور حلق میں ترتیب ضروری ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔