جواب:
ایک مجدد وہ شخص ہوتا ہے جو ایسے کام کرتا ہے جن کی امت کو شدید ضرورت ہوتی ہے، بدعات کا قلع قمع کرتا ہے، مردہ تعلیمات کو اپنے قول و فعل سے زندہ کرتا ہے، اسلام کو حیات بخش مشن کے طور پر دوبارہ دنیا کے سامنے لاتا ہے، اسلام کے رخِ روشن پر بدعات کے گردوغبار کو تعلیماتِ اسلامیہ کی روشنی میں دھوتا ہے اور اسلام کا روشن چہرہ دنیا کے سامنے پیش کرتا ہے۔
حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ہر صدی کے آخر میں اللہ تعالیٰ ایک مجدد کو مبعوث فرماتا ہے جو دین اسلام کی اس وقت کے مطابق تجدید کرتا ہے۔
اس کی مزید وضاحت کے لیے ملاحظہ کیجیے:
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔