کیا نماز کے علاوہ تسبیحات کا وظیفہ بھی برائی اور بےحیائی سے روکتا ہے؟


سوال نمبر:3160
السلام علیکم! میرا سوال یہ ہے کہ جیسے نماز برے کاموں اور بے حیائی سے روکتی ہے۔ اسی طرح اگر تسبیحات یا کسی ورد کو معمول بنا لیے جائے تو کیا وہ بھی اسی طرح برائی اور بے حیائی سے روکتی ہے؟

  • سائل: عاطف شوکتمقام: لاہور
  • تاریخ اشاعت: 09 جولائی 2014ء

زمرہ: وظائف

جواب:

جب کوئی شخص ذکر اذکار کرے گا اور ہر وقت اللہ کی یاد میں رہے گا تو برائی سے بچنا یقینی ہو جاتا ہے۔ لیکن سب سے پہلے فرائض کی ادائیگی ضروری ہے۔ اگر کوئی وظائف کو معمول بنا لے اور فرائض کو چھوڑ دے، تو اس کے لیے ان وظائف سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔ نمازِ پنجگانہ، روزے، حج، زکوٰۃ اور بیوی بچوں کے حقوق پورے کرنا ضروری ہے، اور عبادات میں شامل ہے۔ اگر ان عبادات کے بعد وقت ملے تو دیگر تسبیحات اور وظائف پڑھنا فائدہ مند ثابت ہوگا۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔